Dukhi Poetry

 دل میرے اختیار سے باہر نکل گیا

غم میرے برداشت سے باہر نکل گیا

پہلے تو دوستوں کے ساتھ غم سنبھل جاتا
مگر غم تو سنبھلنے سے اب باہر نکل گیا

پہلے تو ان سے دوری، کی کوئی پرواہ نہ تھی
مگر فاصلہ تو اب حد سے باہر نکل گیا

پہلے تو آنکھوں سے آنسو نکل جاتے
مگر رونا تو اب حد سے باہر نکل گیا

پہلے تو ان کی یاد آجاتی تھی اکثر
مگر سوچنا تو اب حد سے باہر نکل گیا

؂ ابی تجھے چاہ تھی ان کی، مگر وہ ہی نہیں آۓ
تیرا جنون تو اب حد سے باہر نکل گیا

Comments

Popular posts from this blog

9 Goodnight Poems For Him To End The Day

Karachi Test Draw: 'Babar made the declaration to win, so why were all the fielders on the boundary,

Pele: The football player who united a nation